انتخاب کا موسم آ کر گزر چکا
نیتاؤں کے وعدے
پنڈتوں کی آرادھنا
جبہ و دستار کے فرمان
ہم سب نے سنے
سبھوں نے ایک ہی بات کہی ہے
اچھے دن آنے والے ہیں
ان دنوں کی خواہش میں
جانے کتنے سال گزرے ہیں
جب
کھیتوں کی ہریالی ساہوکاروں سے بچ جائے
مزدوروں کا خون پسینہ اپنا رنگ دکھلائے
پونجی پتیوں کے محلوں کے ساتھ
غریبوں کی کٹیا میں ترنگ آ جائے
بھوک اور بے روزگاری زیر دام آ جائے
آدمی بھوک سے محفوظ ہو جائے
عورت کی عظمت پامال نہ ہو
کرپشن کی لعنت دور ہو جائے
سب کو ان کے حصے کے سکھ مل جائیں
آئیے سب مل کر انتظار کریں کہ
وہ اچھے دن آ ہی جائیں
کہ انتظار بھری آنکھوں میں
خوابوں کی بستی
اب سونے ہی والی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.