الیکشن کی کار فرمائی
مزاج مقتدر مجبور کیوں ہے ہم سمجھتے ہیں
بظاہر دل سے نخوت دور کیوں ہے ہم سمجھتے ہیں
کرم کیوں ہو رہا ہے اب نگاہ فتنہ ساماں کا
تری ہر بات اب منظور کیوں ہے ہم سمجھتے ہیں
جو کل کچھ اور تھے وہ اب ہیں آزادی پسندوں میں
انہیں تسلیم یہ دستور کیوں ہے ہم سمجھتے ہیں
وہ انساں جامۂ کہنہ میں جو ملبوس رہتا تھا
لباس نو میں اب مستور کیوں ہے ہم سمجھتے ہیں
وہ کیوں پیش آ رہے ہیں آج اخلاق و مروت سے
وہ ان کی تمکنت کافور کیوں ہے ہم سمجھتے ہیں
اداسی چھا رہی ہے کس لیے انعامؔ چہروں پر
پریدہ رخ کا رنگ و نور کیوں ہے ہم سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.