Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ای میل

عبدالقادر

ای میل

عبدالقادر

MORE BYعبدالقادر

    یوں ہی ای میل سے آ جاتے ہیں سادہ سے خطوط

    سادگی اتنی کہ خوشبو نہ وے رنگ لئے

    ہاں وہی رنگ جو تیرے لب و رخسار کا ہے

    اب تو کاغذ پہ کوئی نقش ابھرتا ہی نہیں

    ہاں وہی نقش تیرے مہندی لگے ہاتھوں کا

    اب کسی حرف سے آتی نہیں خوشبو تیری

    کیسے الفاظ ہیں یہ جو تیری سانسوں کی مہک

    بن سمیٹے ہوئے چپ چاپ چلے آتے ہیں

    اتنی چپ چاپ کہ آہٹ بھی نہیں مل پاتی

    کم سے کم دیکھیے آواز دیا کرتا تھا

    اور اب ہم یہاں لوگوں کیا کرتے ہیں

    خط کے پہلو میں اب آتا ہی نہیں زلف کا بال

    اب تو محسوس نہیں ہوتی زبان تسلیم

    اب تو اسکرین پہ آداب لیا کرتے ہیں

    اب فقط ڈھونڈھ کے رہ جاتے ہیں صورت تیری

    اب تو بس تو ہی سمجھتا ہے ضرورت میری

    اے نئے دور یہ ای میل مبارک ہو تجھے

    یہ ترقی کا نیا طور مبارک ہو تجھے

    دل سلگتا ہے مگر دیکھ دھواں بھی تو نہیں

    ہونٹ رکھوں تو کہاں پیروں کے نشاں بھی تو نہیں

    دل کے بہلانے کو ان باکس میں گھوم آتا ہوں

    عین ممکن ہے تیرا میل کوئی آیا ہو

    گرچہ آیا بھی تو معلوم ہے کیا لائے گا

    اک تسلی تیرا پیغام کوئی لایا ہو

    جان کر زہر بھی ہم زہر پئے دیتے ہیں

    جانے کیوں پیج کو ریفریش کئے دیتے ہیں

    میل کھلتے ہی میرا سارا بھرم ٹوٹ گیا

    دیکھیے کیا تو ہمیشہ کہ لئے چھوٹ گیا

    تشنگی پھر سے وہی پھر سے وہی بے چینی

    ہونٹ رکھوں تو کہاں پر کہ نشاں بھی تو نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے