Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اقتدار سے محروم لوگوں کے نام

شہریار

اقتدار سے محروم لوگوں کے نام

شہریار

MORE BYشہریار

    تمہاری آنکھ میں کیا ہے

    گلابوں کی مہک نے

    جسم میں روزن بنائے ہیں

    پلٹ کر دیکھ لو

    دوری کی ہر چٹان گرتی ہے

    سزاؤں کے لیے تیار ہو جاؤ

    ادھورے دائروں میں رقص کرنے کے لئے

    ہشیار ہو جاؤ

    تمہاری چیخ کے ننھے پرندوں کو اڑانوں کا

    نیا موسم مبارک ہو

    پتنگوں کی صفوں میں کھلبلی کیوں ہے

    چراغوں کو دھوئیں کی چادروں میں منہ چھپانے کی

    نئی صورت نظر آئے

    یہ تم کو کیا ہوا تم آسمانوں سے زمیں پر کیوں اتر آئے

    نکیلے ناخنوں سے اپنی قبریں کھودنے والو

    تھکن سے چور چہروں پر ابھی تک

    شرم کے آثار باقی ہیں

    اندھیرے کے کسی پاتال میں

    اترے چلے جاؤ

    تمہارے رتجگوں نے نیند کو پامال کر ڈالا

    سخی آنکھوں کے اشکوں نے تمہیں کنگال کر ڈالا

    تمہاری بے دلی کا کرب اب دیکھا نہیں جاتا

    چلو تم کو کسی اک گھومتی کرسی پہ بیٹھا دیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے