Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اعتذار

ادا جعفری

اعتذار

ادا جعفری

MORE BYادا جعفری

    تم سمجھتی ہو یہ گلدان میں ہنستے ہوئے پھول

    میری افسردگئ دل کو مٹا ہی دیں گے

    یہ حسیں پھول کہ ہیں جان‌‌ گلستان بہار

    میرے سوئے ہوئے نغموں کو جگا ہی دیں گے

    تم نے دیکھی ہیں دمکتی ہوئی شمعیں لیکن

    تم نے دیکھے نہیں بجھتے ہوئے دیپک ہمدم

    وہی دیپک جو نگاہوں کا سہارا پا کر

    ایک لمحے کے لئے جلتے ہیں بجھ جاتے ہیں

    کبھی اک اشک سے دھل جاتے ہیں صدیوں کے غبار

    کائنات اور نکھر اور سنور جاتی ہے

    کبھی ناکام تمنا کی صدائے مبہم

    قہقہہ بن کے فضاؤں میں بکھر جاتی ہے

    ٹوٹتے تاروں کے سنگیت سنے ہیں تم نے

    وہ بھی نغمے ہیں جو ہونٹوں سے گریزاں ہی رہے

    پھڑپھڑاتے ہوئے دیکھے ہیں فضاؤں میں کبھی

    وہ فسانے جو نگاہوں سے بیاں ہو نہ سکے

    کبھی کانٹوں سے بہل جاتی ہے روح غمگیں

    اور معصوم شگوفوں کی رسیلی خوشبو

    نیشتر بن کے رگ جاں میں اتر جاتی ہے

    ہاں یہی پھول یہی جان گلستان بہار

    ناگ بن کر کبھی احساس کو ڈس لیتے ہیں

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    اعتذار عذرا نقوی

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 252)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے