Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فاختہ کا رنگ زرد تھا

فیروز ناطق خسرو

فاختہ کا رنگ زرد تھا

فیروز ناطق خسرو

MORE BYفیروز ناطق خسرو

    دلچسپ معلومات

    (1999)

    کھٹ بڑھئی کی دستک پر

    تناور شجر نے

    کندھے جھٹک کر

    اپنی بے نیازی کا اظہار کیا

    ہوا کا تیز جھونکا

    گھڑی بھر کے لیے پتوں سے الجھا

    پھولی ہوئی سانس سے کچھ کہنا چاہا

    مگر الفاظ نے ساتھ نہ دیا

    شجر نے بڑی بے اعتنائی سے

    اس کی طرف ایک نظر دیکھا

    مگر جھونکا اتنی دیر میں دور جا چکا تھا

    ابھی اسے اور بھی تو پیغام پہنچانے تھے

    یک بارگی شجر کھڑے قد سے ڈگمگایا

    حالانکہ فضا بالکل ساکت تھی

    پتے انجانے خوف سے

    ہولے ہولے کانپ رہے تھے

    کھٹ بڑھئی کی دستک تیز سے تیز تر ہوتی جا رہی تھی

    ہوا کا جھونکا

    واپسی میں پل کے پل ٹھہرا

    مگر بہت دیر ہو چکی تھی

    تناور درخت ایک بار بڑی زور سے کانپا

    اور ایک طرف جھکتا چلا گیا

    اس کی اپنی غفلت نے

    دیمک کی طرح

    اس کے وجود کو کھوکھلا کر دیا تھا

    کھٹ بڑھئی کی دستک بھی دم توڑ چکی تھی

    اور فاختہ

    گرے ہوئے شجر کے اوپر

    مسلسل چکر کاٹ رہی تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے