نہ پھر وہ میں تھا
نہ پھر وہ تم تھے
نہ جانے کتنی مسافتیں درمیاں کھڑی تھیں
اس ایک لمحے کے آئینے پر
نہ جانے کتنے برس پریشان دھول کی طرح سے جمے تھے
جنہیں رفاقت سمجھ کے ہم دونوں مطمئن تھے
اس ایک لمحے کے آئینے میں
جب اپنے اپنے نقاب الٹ کر
خود اپنے چہروں کو ہم نے دیکھا
تو ایک لمحہ
وہ ایک لمحے کا آئینہ کتنی صدیوں کتنے ہزار میلوں کی شکل میں
درمیاں کھڑا تھا
نہ پھر وہ میں تھا نہ پھر وہ تم تھے
بس ایک ویراں خموش صحرا بس ایک ویراں خموش صحرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.