Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فاصلوں کا مصور

ذوالنورین

فاصلوں کا مصور

ذوالنورین

MORE BYذوالنورین

    نیند سے بھیگے لمحوں میں

    میرے جسم کو

    ڈوبنے کی عادت ہے

    اس لیے میرے دل نے

    تیرنا سیکھا ہے

    خوشبو کے قرب میں رنگوں کا بکھرنا

    میری سماعت ہے

    اس لیے میرے دل نے

    پرکھنا سیکھا ہے

    میں اک خواب لیے

    نگر نگر پھرتا ہوں

    اور انگنت تعبیریں

    کبھی آنکھوں سے

    کبھی ہتھیلیوں سے

    الجھ جاتی ہیں

    میں اس دھند میں

    شہر کی روشنیاں دیکھ تو سکتا ہوں

    جہاں تعبیر کو خواب کی ضرورت نہیں ہوتی

    میرے مصور

    تو نے میرے ہاتھوں میں

    وقت کی برف رکھ دی ہے

    اے میرے بصیر

    میری کشتی کو

    اس شہر کی دہلیز تک پہنچا دے

    اس سے پہلے کہ

    میری ہتھیلیاں

    بھیگی رہ جائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے