ہم ایک دوسرے کا
لباس بنے تھے
اور تعلقات کی اس خوب صورت مالا میں
ہمیں خود کو پروئے
بس دو ہی دن ہوئے تھے
کہ یک دم
میرے دل کے کسی نا آسودہ گوشے میں
یہ احساس پیدا ہوا
کہ ضرور کہیں کوئی بات
غلط ہو گئی ہے
اور جیسے اس خوب صورت رشتے کی
پہلی اینٹ ہی ٹیڑھی رکھی گئی ہے
میرا دل بجھ سا گیا
لیکن میں نے سر کو جھٹکا
اور دل کو ملامت کی
ابھی دن ہی کتنے ہوئے ہیں
وقت گزرتا رہا
اور ہم دونوں
دو مختلف دھاروں میں
بہتے چلے گئے
یہ جانتے ہوئے
کہ ہم ایک دوسرے کے لئے
نہیں بنائے گئے
بلکہ ہماری بعض ضرورتوں سے
پیدا ہونے والی
ذمہ داریوں کی وجہ سے
ہم ایک ساتھ رہنے پر مجبور ہیں
کئی برسوں کے بعد
جب ہم ایک نا پسندیدہ
مگر فطری فیصلہ کرنے پر مجبور ہوئے
تو ہمارا لباس
پہلے ہی سے تار تار تھا
اور ہمارے ارد گرد کے لوگ
نہ چاہتے ہوئے بھی
ہمارے رشتے کی عریانی کا
نظارہ کر سکتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.