فیصلہ
اب کے دیوار میں دروازہ رکھوں یا نہ رکھوں
اجنبی پھر نہ کوئی درپئے آزار آ جائے
ایک دستک میں مری ساری فصیلیں ڈھا جائے
اب کے دیوار میں دروازہ رکھوں یا نہ رکھوں
ایک اہرام نہ چن لوں صفت دود حریر
کوئی آئے تو بس اک گنبد در بستہ ملے
راز سر بستہ ملے
لاکھ سر پھوڑے صدا کوئی نہ مجھ تک پہنچے
قاصد موج ہوا کوئی نہ مجھ تک پہنچے
اب کے دیوار میں دروازہ رکھوں یا نہ رکھوں
سارے اندیشے مگر ایک طرف
ایک طرف تیری امید
جانے کس وقت ادھر تیری سواری آ جائے
اجنبی لاکھ کوئی میری فصیلیں ڈھا جائے
مجھ کو دیوار میں دروازہ لگانا ہوگا
- کتاب : sarabon ke sadaf (Pg. 121)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.