فیصلہ
خواب کے خوف سے سہمی ہوئی نیندیں اکثر
آنکھ سے دور سر راہ گزر بیٹھتی ہیں
اور پلکوں کی گلو گیر صداؤں پہ کوئی دھیان نہیں جاتا ہے
پورن ماشی کی زمستانی شب
خون میں آگ کی گردش کو بڑھا دیتی ہے
اور میں اندیشۂ فردا سے ہراساں ہو کر
اپنے ماضی کو صدا دیتا ہوں
قہقہہ گونجتا ہے
حال کی چیخ فضاؤں میں بکھر جاتی ہے
روز و شب ایسی اذیت میں گزرتے ہیں کہ تاریخ فراموش جنہیں کر دے گی
اور ہم قصۂ پارینہ بھی بننے کے نا قابل ہوں گے
یہی بہتر ہے آنکھ سے خواب کھرچ ڈالیں سبھی
راہ ہموار کریں نیند کے آنے کے لیے
اور سو جائیں حقیقت کو نبھانے کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.