بارشیں پھر زمینوں سے ناراض ہیں
اور سمندر سبھی خشک ہیں
کھردری سخت بنجر زمینوں میں کیا بوئیے اور کیا کاٹئے
آنکھ کی اوس کے چند قطروں سے کیا ان زمینوں کو سیراب کر پاؤ گے
گندم و جو کے خوشوں کی خوشبو تمہارا مقدر نہیں
آسمانوں سے تم کو رقابت رہی
اور زمینوں سے تم بے تعلق رہے
ریڑھ کی ایک ہڈی پہ تم کو بہت ناز تھا
یہ گماں بھی نہ تھا
ایک دن بے لہو یہ بھی ہو جائے گی
فیصلے کی گھڑی آ گئی کچھ کرو
تتلیوں کے سنہرے ہرے سرخ نیلے پروں کے لیے
آنکھ کی اوس کے چند قطروں سے بنجر زمیں کے کسی گوشے میں
پھول پھر سے اگانے کی کوشش کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.