صاف شفاف دن کے دستر خوان پر
جب شام
زندگی کا طلاق نامہ پیش کرتی ہے تو آدمی
جھنجھلا کر
اپنا نوالۂ تر کھانے کی میز پر گرا دیتا ہے
ہم نوالا سبھی
اپنے داہنے ہاتھ نوکرانی کی قمیض سے فوراً نکال لیتے ہیں
منکوحہ عورتوں کے پیٹ پر انگوار کاٹتے سفید لومڑ
اپنے رفیق کی ناگہاں موت کی خبر سنتے ہی
دو دن اور ایک رات کے لیے
ہوس کی گولیاں نہیں کھاتے
اگلی رات اور پھر وہی بات
بھائی صاحب
یہ ساری فیک بوکھلاہٹ ہے
یہ جاہل سماج ہے
یہاں منہ کا ذائقہ طمانچوں کا محتاج ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.