فخر جاہلاں
اک روز میں نے اپنی مؤنث سے یہ کہا
بیگم مشاعرے کو میں آیا ہوں لوٹ کر
بولی کہ مال لوٹ کا جلدی سے دیجئے
تاکہ اسے پکاؤں ابھی پیس کوٹ کر
بیوی کی کور مغزی پہ بولا بگڑ کے میں
اے احمق الذی تو نہ شاعر کو ہوٹ کر
تو فخر جاہلاں ہے تجھے کیا بتاؤں میں
داد سخن سبھی نے مجھے دی ہے چھوٹ کر
بولی وہ سر کو پیٹ کے آنکھوں کو کر کے لال
بجلی گرے غضب کی ترے سر پہ ٹوٹ کر
فاقے پڑے ہیں گھر میں تجھے فخر داد ہے
اور اتنا کہہ کے رونے لگی پھوٹ پھوٹ کر
- کتاب : shair-e-aazam (Pg. 58)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.