فنکار
میں ہوں فنکار مجھے موت نہ آئے گی کبھی
جسم مٹتا ہے تو مٹنے دو کوئی غم نہ کرو
میں ہر اک ذہن ہر اک دل میں بسا جاتا ہوں
تم مرے واسطے ان آنکھوں کو پرنم نہ کرو
روح تو وقت کی پابند ہے جانے دو اسے
جسم مٹی کا ہے مٹی میں ملا دو یارو
میرے افکار کتابوں میں رہیں گے زندہ
میرے احساس کو ذہنوں میں جگہ دو یارو
جب بھی چاہو گے جہاں چاہو گے پاؤ گے مجھے
میں نہیں حرف غلط ہوں کہ مٹایا جاؤں
رقص کرتے ہیں ہر اک ذہن میں میرے افکار
یہ تو ممکن ہی نہیں ہے کہ بھلایا جاؤں
گونجتی ہے جو خلاؤں میں وہ جھنکار ہوں میں
خوب پہچان لو فنکار ہوں فنکار ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.