Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فقط حصے کی خاطر

شارق کیفی

فقط حصے کی خاطر

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    فقط حصے کی خاطر

    کٹ گئی یہ زندگی میلاد سننے میں

    بلا جانے کہ حصہ ہے تو کیسا اور کتنا

    یہ سب آساں نہیں تھا

    گلاب اور عطر سے بھاری فضا میں سانس لینا

    دیر تک آساں نہیں تھا

    نہ آساں تھا سمجھنے کی اداکاری بھی کرنا

    اس زباں کو

    جس سے میں نا آشنا تھا اور وو بھی با ادب رہ کر

    بہت بھاری تھا بیلے کا وہ گجرا

    جو پہنایا گیا تھا مجھ کو اگلی صف میں بٹھانے سے پہلے

    ہاں سزا جیسا تھا میرا بیٹھنا اس صف میں

    جس میں ایک بھی بچہ نہیں تھا

    اور جہاں سے دور تھیں سب چلمنیں

    اور ان سے چھنتی رونقیں

    یہ سب قربانیاں دے کر اگر حصے کی خواہش ہے مجھے تو کیا غلط ہے

    مرے حصے کی خواہش پر ہنسو مت

    مرا حصہ تو پکا ہے اگر میں سو بھی جاؤں

    خدا کو سب پتا ہے

    RECITATIONS

    شارق کیفی

    شارق کیفی,

    شارق کیفی

    فقط حصے کی خاطر شارق کیفی

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 165)
    • Author :شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے