فراز عرش سے آگے
مکاں و لا مکاں کی بات کرتے ہیں یہ دیوانے
ہماری سر زمیں کے یا کہاں کے ہیں یہ افسانے
بھلا مریخ پر جانے کا یہ عزم جواں کیا ہے
مجھے بھی کچھ بتاؤ ان کا انداز بیاں کیا ہے
سرور و نور میں ڈوبی ہوئی تقدیر کیا شے ہے
کوئی کہتا ہے اب کونین کا ہر فاصلہ طے ہے
کوئی فکر جواں کا نام لے لے کے اچھلتا ہے
مہ و انجم اگر لا دو تو اس کا جی بہلتا ہے
نشاط کامرانی کا ہے جذبہ کس کے سینے میں
ہوئی ہے وسعت آفاق گم دل کے نگینے میں
دل کونین چلئے گیسوئے گیتی سے الجھائے
فراز عرش سے آگے مکاں اک اور بن جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.