فرہاد
اس سے ملنا تو اس طرح کہنا
تجھ سے پہلے مری نگاہوں میں
کوئی روپ اس طرح نہ اترا تھا
تجھ سے آباد ہے خرابۂ دل
ورنہ میں کس قدر اکیلا تھا
تیرے ہونٹوں پہ کوہسار کی اوس
تیرے چہرے پہ دھوپ کا جادو
تیری سانسوں کی تھرتھراہٹ میں
کونپلوں کے کنوار کی خوشبو
وہ کہے گی کہ ان خطابوں سے
اور کس کس پہ جال ڈالے ہیں
تم یہ کہنا کہ پیش ساغر جم
اور سب مٹیوں کے پیالے ہیں
ایسا کرنا کہ احتیاط کے ساتھ
اس کے ہاتھوں سے ہاتھ ٹکرانا
اور اگر ہو سکے تو آنکھوں میں
صرف دو چار اشک بھر لانا
عشق میں اے مبصرین کرام
یہی تکنیک کام آتی ہے
اور یہی لے کے ڈوب جاتی ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Mustafa Zaidi(Koh-e-nida) (Pg. 36)
- Author : Mustafa Zaidi
- مطبع : Alhamd Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.