Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرشتہ کوئی نہ مجھے روک سکے

فیروزہ یاسمین

فرشتہ کوئی نہ مجھے روک سکے

فیروزہ یاسمین

MORE BYفیروزہ یاسمین

    تیرا چہرہ جھیل میں کھلتا ہوا کنول ہو جیسے

    چاند پانی میں اتر آیا ہو جیسے

    سکوت ندی میں چھایا ہوا

    ریت چاندی سی چمکتی ہوئی

    سرگوشیاں چاندنی میں کوئی کرتا ہوا

    آہستہ آہستہ لب و رخسار کو

    چومنے کی کوشش کرتا ہوا

    قانون فطرت سے جیسے اجازت لیتا ہوا

    جھیل کی آغوش میں

    جسم کو اپنے ڈبوتا ہوا

    پھر ایک ڈر سا طاری ہوا

    ہائے یہ سلگتے ہوئے جذبات

    بیتاب کئے دیتے ہیں

    پھر بھی دامن صبر تھامے ہوئے

    ہے اک فتنہ میرے قریب

    خوف ہے مجھے

    فرشتہ کوئی دیکھ رہا ہے مجھے

    کیونکہ بہک جانے پر

    فرشتہ صفت ہونے کا

    دعویٰ میں کر نہیں سکتا

    میرے محبوب سے کہہ دو

    جھیل کے کنارے نہ ملے

    اس عالم بے خودی میں

    خود کو میں روک نہیں سکتا

    کاش اس طرح وہ مجھے مل جائے

    فرشتہ کوئی نہ مجھے روک سکے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے