Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فریادی ماتم

آشفتہ چنگیزی

فریادی ماتم

آشفتہ چنگیزی

MORE BYآشفتہ چنگیزی

    خدائے لم یزل کی بارگاہ میں

    سر بہ سجود!

    انا کی چوکھٹوں میں جڑے چہروں والے لوگ

    پیشانیوں پر گٹے ڈالنے میں مصروف ہیں

    آٹے میں سنی مٹھیاں

    ان کی بخشش کی ضمانت ہیں

    یہ کون سی جنت نعیم ہے

    جس کا راستہ

    چیونٹیوں کی بانبی سے ہو کر گزرتا ہے

    دربانوں اور کتوں کو کھلی آزادی ہے

    'جاگتے رہو' کی صدائیں

    عنایتوں کا خراج وصول کرتے نہیں تھکتی ہیں

    سرکس کا پنڈال کھچا کھچ بھرا ہے

    میمنوں کے باڑے میں

    سہما دبکا۔۔۔گھاس کھاتا شیر

    کیسا بے ضرر دکھائی دیتا ہے

    بونوں کی اچھل کود

    فلک شگاف قہقہے۔۔۔مسلسل قہقہے

    تالیوں کی گونج!

    محل سرا کے بند پھاٹک کو چھو کر لوٹ آتی ہے

    بستی کے جہاں دیدہ بوڑھے

    فریادی ماتم کرتے

    پنڈال سے روانہ ہو جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے