فریادی ماتم
خدائے لم یزل کی بارگاہ میں
سر بہ سجود!
انا کی چوکھٹوں میں جڑے چہروں والے لوگ
پیشانیوں پر گٹے ڈالنے میں مصروف ہیں
آٹے میں سنی مٹھیاں
ان کی بخشش کی ضمانت ہیں
یہ کون سی جنت نعیم ہے
جس کا راستہ
چیونٹیوں کی بانبی سے ہو کر گزرتا ہے
دربانوں اور کتوں کو کھلی آزادی ہے
'جاگتے رہو' کی صدائیں
عنایتوں کا خراج وصول کرتے نہیں تھکتی ہیں
سرکس کا پنڈال کھچا کھچ بھرا ہے
میمنوں کے باڑے میں
سہما دبکا۔۔۔گھاس کھاتا شیر
کیسا بے ضرر دکھائی دیتا ہے
بونوں کی اچھل کود
فلک شگاف قہقہے۔۔۔مسلسل قہقہے
تالیوں کی گونج!
محل سرا کے بند پھاٹک کو چھو کر لوٹ آتی ہے
بستی کے جہاں دیدہ بوڑھے
فریادی ماتم کرتے
پنڈال سے روانہ ہو جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.