کیا تم نے دیکھا نہیں آٹھویں پہر
جب دن پر سے رات کھینچ لی جاتی ہے
تو آسمان کی محفوظ چھت پر ایک آخری تارہ ٹمٹمانے لگتا ہے
قسم اس ڈوبتے تارے کی
اس پہر کاذب کے سینے لگ کے جب
میری چشم تر تمہارے نام کا گریہ کرتی ہے
تو مژگان کائنات میں ہلکی سی جنبش پیدا ہوتی ہے
اور وقت کی کوکھ سے روشنی جنم لیتی ہے
پھر دن اور رات کا ہیر پھیر شروع ہو جاتا ہے
اور سمندروں میں کشتیاں اور جہاز
انسان کے فائدے کی چیزیں لے کر چلنے پھرنے لگتے ہیں
اور آسمان سے مینہ برستا ہے
جو مردہ زمین کو زندہ کر دیتا ہے
اور بادل تیرنے لگتے ہیں
چاند سوکھ کر کھجور کے پیڑ کی ڈال بن جاتا ہے
سورج تخت فلک پہ بیٹھ کے راج کرتا ہے
موت صغیرہ کا مزہ چکھنے والی آنکھیں
حیرت سے کھلنے لگتی ہیں
اور کروڑوں پاؤں رزق کی تلاش میں نکل پڑتے ہیں
ایسے میں میری افق تاب آنکھیں
ایک بار پھر
آٹھویں پہر کے
ڈوبتے تارے کو
سوچنے لگ جاتی ہیں کھوجنے لگ جاتی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.