Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فروزاں ستارا

ہیما کنڈپال ہیا

فروزاں ستارا

ہیما کنڈپال ہیا

MORE BYہیما کنڈپال ہیا

    سنو بات اک روز کی میں بتاؤں

    کہانی تمہیں آج اس کی سناؤں

    مرے سامنے جو کسی سے نہ لڑتا

    وہی ایک لڑکا جو مجھ پہ تھا مرتا

    زمیں پہ جسے تھا فلک سے اتارا

    شکر لب وہ گل تھا فروزاں ستارا

    جسے دیکھ بادل نے کی چشم پر نم

    فضا میں تھی رنگینیاں اور سرگم

    تھی سیپی سی آنکھیں گلابی سا چہرہ

    کہ جیسے ندی میں کہیں چاند ٹھہرا

    غزل وہ تھا کہتا مری شوخیوں پہ

    مجھے تھا چڑھاتا میری غلطیوں پہ

    سیانا بہت اور تھوڑا سا ناداں

    انا جیسے پروت تھی مسکان میداں

    ہتھیلی پہ میری جو سو بار سویا

    مرے سامنے تھا سسک کر وہ رویا

    یہی بات مجھ سے وہ کہتا تھا اکثر

    پری اپسرا یا ہو تم حور پیکر

    پرستش ہو میری تمہیں شاعری ہو

    محبت صنم تم مری آخری ہو

    وہ چپکے سے مجھ کو یوں پیغام دیتا

    ہتھیلی کی لرزش کو تھا تھام لیتا

    اشاروں میں کہتا تھا جو بات دل کی

    کہانی ہے یہ اس دل مشتعل کی

    انا بھی تھی روئی تھا رویا اندھیرا

    خبر اس کے جانے کی لایا سویرا

    تھا طوفان آیا گھٹا میلی چھائی

    کبھی بات دل کی میں کہہ پھر نہ پائی

    سزا چاہتی ہوں خطا کار ہوں میں

    مقدر نہیں پر ترا پیار ہوں میں

    پرستش نہیں میں نہ ہی شاعری ہوں

    محبت میں لیکن تری آخری ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے