Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرض اور قرض

ظفر علی خاں

فرض اور قرض

ظفر علی خاں

MORE BYظفر علی خاں

    جو مسلم ہے تو جاں ناموس ملت پر فدا کر دے

    خدا کا فرض اور اس کے نبی کا قرض ادا کر دے

    بھری محفل میں لا سکتا نہ ہو گر کفر تاب اس کی

    تو زنداں ہی میں جا کر روشن ایماں کا دیا کر دے

    شہادت کی تمنا ہو تو انگریزی حکومت پر

    کسی مجلس کے اندر نکتہ چینی برملا کر دے

    تمہارا قافلہ کچھ لٹ چکا اور کچھ ہے لٹنے کو

    رسول اللہ کو اس کی خبر باد صبا کر دے

    ضرورت ہے اب اس ایجاد کی دانائے مغرب کو

    جو اہل ہند کے دامن کو چولی سے جدا کر دے

    نکل آنے کو ہے سورج کہ مشرق میں اجالا ہو

    برس جانے کو ہے بادل کہ گلشن کو ہرا کر دے

    قفس کی تیلیوں پر آشیاں کا کاٹ کر چکر

    فلک سے گر پڑے بجلی کہ بلبل کو رہا کر دے

    یہ ہے پہچان خاصان خدا کی ہر زمانے میں

    کہ خوش ہو کر خدا ان کو گرفتار بلا کر دے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے