فسانۂ عبرت
تعجب میں ہوں دیکھ کر رنگ عالم
الٰہی یہ کیا آ گیا ہے زمانا
نہ پہلی سی وہ مہر و الفت کی باتیں
نہ اگلا سا چاہت کا وہ کارخانہ
جدھر دیکھیے بس تعصب، جہالت
جہاں جائیے صرف لڑنا لڑانا
جو تعلیم دیتا ہے جنگ و جدل کی
وہ ہے انتہائی خرد مند و دانا
جو تلقین کرتا ہے صلح و صفا کی
وہ ہے تیر زجر و جفا کا نشانا
نہ معلوم کب یہ جہالت مٹے گی
کب آئے گا عیش و خوشی کا زمانا
ملیں گے گلے کب بہم ملنے والے
بجائے گا اقبال کب شادیانہ
بس اب چھوڑ دو یہ ضدیں ورنہ یارو
جہاں میں ہے مشکل تمہارا ٹھکانا
رہوگے یوں ہی پایمال جفا تم
رہے گا یہی روز رونا رلانا
نتیجہ یہ ہوگا کہ بن جاؤ گے تم
فنا ہو کے اک عبرتوں کا فسانہ
یہ سب برکتیں اہل انگلینڈ کی ہیں
کرو جلد انہیں اب یہاں سے روانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.