Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فصیل شب

باسط عظیم

فصیل شب

باسط عظیم

MORE BYباسط عظیم

    یہ دیکھنا ہے فصیل شب کا حصار کب تک رہے گا قائم

    یہ دیکھنا ہے فصیل شب میں پناہ تم کو ملے گی کب تک

    یہ دیکھنا ہے رہے گی کب تک یہ جور پیہم کی بالادستی

    یہ دیکھنا ہے کہ ظلم کی تیغ خوں فشانی کرے گی کب تک

    ستم کی میعاد اور کتنی طویل ہوگی

    صبح کی میعاد اور کتنی طویل ہوگی

    سجیں گی نوع بشر کے پاکیزہ خوں سے کب تک یہ قتل گاہیں

    لہو یہ کب تک یوںہی بہے گا

    مگر

    یہ شب جو کہ مختصر ہے

    یقین رکھو کہ یہ شب ظلم مختصر ہے

    کہ ظلم کو ہے زوال آخر

    طلسم اس کا ہے ٹوٹنے کو

    حصار شب ہے بکھرنے والا

    لیے ہوئے مشعلیں فروزاں

    سحر کے خدام آ رہے ہیں

    سحر کا پیغام لا رہے ہیں

    فصیل شب کے قدم ہیں لرزاں

    حصار ظلم و ستم کا مغرور سر ہے ٹھوکر میں غم زدوں کے

    شب سیہ منہ چھپا رہی ہے

    سحر کا سورج نکل رہا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے