Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فصیلیں

MORE BYحمیرا گل تشنہ

    یہ میری چار دیواری

    ریاست ہے مری جس کی

    میں خود مختار ملکہ ہوں

    ریاست کی حفاظت کے لئے

    اطراف دیواریں بھی اٹھتی ہیں

    فصیلیں بھی تو بنتی ہیں

    اسی کے ساتھ ہی

    اک اور سرحد بھی تو ہوتی ہے

    نظریے کی

    نظریے کی یہ سرحد بھی ہماری ہے

    تحفظ کے لیے اپنے

    کسی بھی اندروں بیرون خطروں سے

    یہ چادر چار دیواری ضروری ہے

    تو کیا اس حد میں جو رہتے ہیں

    وہ سب قید ہوتے ہیں

    تمہیں بھی قید لگتی ہوں

    سنو جیسے ہمارے ملک کے فوجی

    بقائے ملک کی خاطر ہماری سرحدوں پر

    دن رات پہرے ہوتے ہیں

    اسی طرح مری چادر

    حفاظت میری کرتی ہے

    یہ چادر چار دیواری

    ریاست ہے مری جس میں

    کوئی قیدی نہیں ہوں میں

    یہاں رہتے ہوئے

    بے فکر رہتی ہوں

    بہت ہی شاد رہتی ہوں

    فصیلیں ہی فصیلیں ہیں

    مگر آزاد رہتی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے