Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

والد

MORE BYنور این ساحر

    ابا تم مجھ کو یاد آتے ہو

    تم مجھے ہر گھڑی رلاتے ہو

    تم گئے ہو اکیلا کر کے مجھے

    کر دیا زندہ تم نے مر کے مجھے

    بانہوں والی وہ کھٹیا خالی ہے

    رات کیا زندگی ہی کالی ہے

    زندگی خالی خالی لگتی ہے

    بس یہی سوچ دل میں پلتی ہے

    صرف تنہائی دیکھتا ہوں اب

    جانے کیا کیا میں سوچتا ہوں اب

    کون اب حوصلہ بڑھائے گا

    کون اب پیٹھ تھپ تھپائیے گا

    کون اب سر پے ہاتھ رکھے گا

    میرے بارے میں کون سوچے گا

    کون دے گا دلاسہ دنیا میں

    اب رہوں گا میں پیاسا دنیا میں

    کون ڈانٹے گا غلطی کرنے پر

    کون ٹوکے گا اب مجھے یارو

    بن تمہارے تو سونا سب گھر ہے

    دل میں ہر وقت اک نیا ڈر ہے

    کون بولے گا کھانا کھا بیٹا

    کون پوچھے گا تو کہاں پر ہے

    کون اب پیار سے پکارے گا

    کون اب زندگی سنوارے گا

    کس کے نزدیک اب میں بیٹھوں گا

    دل کی باتیں میں کس سے بولوں گا

    تم سے ہر بات میں شیئر کرتا

    تم تھے تو میں کبھی نہیں ڈرتا

    اب میں کیسے رہوں بے خوف و خطر

    سامنے لاکھوں دکھ کھڑے ہیں ستر

    بس یہی فکر کھا رہی ہے مجھے

    آپ کی یاد آ رہی ہے مجھے

    زندگی کس قدر اکیلی ہے

    کوئی الجھی ہوئی پہیلی ہے

    تم نے یہ زندگانی دی ہے مجھے

    کوئی اپنی کہانی دی ہے مجھے

    ہر کہانی کو ختم ہونا ہے

    زندگانی کو ختم ہونا ہے

    ہاں مگر اس سے پہلے کیا ہوگا

    سوچتا ہوں کہ جانے کیا ہوگا

    کوئی اپنا نہ تھا تمہارے سوا

    میرے دکھ درد کی تمہیں تھے دوا

    جب مجھے کوئی غم ستاتا تھا

    تم کو ہر بات میں بتاتا تھا

    تم مجھے پیار سے بٹھاتے تھے

    اور دھیرے سے مسکراتے تھے

    پھر میں ہر غم کو بھول جاتا تھا

    اور پھر میں بھی مسکراتا تھا

    ابا اب میں اکیلا کیسے جیوں

    اتنے دکھ درد غم میں کیسے سہوں

    میری ہمت تھے حوصلہ تھے تم

    زندہ رہنے کا آسرا تھے تم

    میری ہمت بھی حوصلہ بھی گیا

    زندہ رہنے کا آسرا بھی گیا

    اب فقط آہ و زاری ہے دل میں

    اک نئی جنگ جاری ہے دل میں

    دھڑکنیں تھم کے اب دھڑکتی ہیں

    سانسیں ہر وقت اب پھڑکتی ہیں

    آپ کے چہرے کی زیارت ہو

    پھر مجھے آنکھوں سے محبت ہو

    آپ کا چہرہ کھو گیا ہے کہاں

    دھندھلا دھندھلا ہوا ہے میرا جہاں

    تم نے اس پیار سے نوازا تھا

    پیار وہ کوئی دے نہیں سکتا

    تم نے ماں کی کمی نہ ہونے دی

    زندگی میں نمی نہ ہونے دی

    ہم نفس تم تھے تم ہی دل بر تھے

    ہم سفر تم تھے تم ہی رہبر تھے

    کون اب سیدھی رہ دکھائے گا

    کون اب راستے بنائے گا

    کون اب پیار سے کھلائے گا

    کون آغوش میں سلائے گا

    اب مرا ہاتھ کون تھامے گا

    کون اب میرا بوجھ اٹھائے گا

    جب سے دنیا سے تم گئے ابا

    میرے سکھ چین کھو گئے ابا

    تنہا تنہا ہوں بے سہارا ہوں

    کوئی بجھتا ہوا ستارا ہوں

    مجھ پے غم کا پہاڑ ٹوٹا ہے

    آپ کا ساتھ جب سے چھوٹا ہے

    بیچ دریا میں چھوڑ دی کشتی

    اتنی جلدی بتاؤ کیوں کر دی

    یہ بھی سوچا نہیں کہ کیا ہوگا

    آپ کا بیٹا ڈوبتا ہوگا

    اس کو اب کون پار لائے گا

    اب وہ دریا میں غوطے کھائے گا

    نا خدا تم تھے تم مسیحا تھے

    تم ہی مانجھی تھے تم ہی نیا تھے

    بات ایک اور ہے جو کرنی ہے

    زندگی اس طرح گزرنی ہے

    جیسے پانی بنا کوئی مچھلی

    خوب تڑپی بہت بہت پھڑکی

    اور تڑپتے ہوئے پھڑکتے ہوئے

    بس یہی کہہ گئی وہ مرتے ہوئے

    بن سہارے کوئی نہیں جیتا

    چاہے وہ شیر ہو یا ہو چیتا

    میرا ہر اک سہارا کھو ہی گیا

    پھوٹ کر آج میں بھی رو ہی گیا

    پہلے امی گئیں اب ابا گئے

    ہائے اب میں یتیم ہو ہی گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے