والد کی یاد میں
سحر کے ساتھ وہ خاموش ہو چکا ہے مگر
شراب نور مسلسل پلا رہا ٔہے مجھے
مری نگاہوں سے روپوش ہو چکا ہے مگر
قدم قدم پہ وہ صورت دکھا رہا ہے مجھے
مکان میں نظر آتا نہیں کہیں بھی مگر
میں اس کو ڈھونڈوں تو بے انتہا محبت سے
مجھے وہ دوڑ کر اپنے گلے لگاتا ہے
پلنگ اس کا ہے خالی مگر اسی پر وہ
میں رو پڑوں تو مجھے پیار سے بٹھاتا ہے
میں غم کی دھوپ میں جلنے لگوں تو رہ رہ کر
مری جبیں پہ وہ شفقت سے ہاتھ رکھتا ہے
وہ میرے پاس مرے ساتھ ہر گھڑی ہے مگر
جو لوگ قبر میں اس کو اتار آئے ہیں
ہیں سوگوار دلاؤں انہیں یقیں کیونکر
مرا نہیں ہے مرا باپ اب بھی زندہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.