Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فی الشجر الاخضر نار

رضوان اللہ

فی الشجر الاخضر نار

رضوان اللہ

MORE BYرضوان اللہ

    ہرے درختوں سے آگ برسے

    نگار خانوں میں خار و خس ہیں

    چمکتے پتوں کے دامنوں پر

    لچکتی ڈالوں پہ ٹہنیوں پر

    گلوں کی لالی میں کار فرما

    لہو شہیدوں کا ہر طرف ہے

    الاؤ جھیلوں میں تھے کنول کے

    وہ راکھ جل کے ہوئے ہیں کب کے

    دیے بجھا کر کنول کی تھالی

    دکان سنگین و بم سجائے

    اجل کے قاصد کی منتظر ہے

    وہ خوشبوؤں کے لطیف لہرے

    کہیں نہیں ہے نشان ان کا

    نئی ہے کھیتی نئی ہیں فصلیں

    اگیں گے کھیتوں میں توپ گولے

    کہیں پہ گولی کی بالیاں بھی

    کہیں اگیں گی سروں کی فصلیں

    کہیں پہ دست حنا اگیں گے

    کہیں پہ چشم غزال آسا

    کہیں پہ زلف دوتا اگے گی

    کہیں زبان بریدہ ہوگی

    کہیں تراشیدہ پا اگیں گے

    جو آج بوئیں گے کل اگے گا

    ہوا کا ثمرہ بگولے ہوں گے

    شرر سے شعلے اگا کریں گے

    مگر جو خرمن ہیں ظلمتوں کے

    کبھی تو ان پر عتاب ہوگا

    کبھی تو برق تپاں گرے گی

    کبھی تو روز حساب ہوگا

    کبھی حقیقت شناس اٹھ کر

    بتائیں گے یہ لہو ہے کس کا

    یہ کس کے لاشے ہیں ایسے آخر

    کہ بعد صدیوں کے خندہ لب ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے