Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فٹ پاتھ کے لوگ

ذیشان ساحل

فٹ پاتھ کے لوگ

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    شہر میں کچھ بھی ہو جائے

    یہ لوگ کہیں نہیں جاتے

    یا شاید ہم

    گھروں میں رہنے والوں کو

    ایسا ہی لگتا ہے

    جب صبح صبح ہمیں کہیں جانا پڑتا ہے

    تو انہیں فٹ پاتھ پر

    بے خبری کے عالم میں سوتا دیکھ کر

    ہم ان کی زندگی کے بارے میں

    سوچتے ہیں

    مگر واپسی تک بھول جاتے ہیں

    ہماری گاڑی کو ٹریفک جام میں

    پھنسا دیکھ کر

    یہ ہنستے ہیں تو ہمیں

    اپنے آپ پر رونا آتا ہے

    ہر روز ایک ہی جگہ انہیں دیکھ کے

    ہمیں حیرت ہوتی ہے

    تیز دھوپ میں انہیں جلتا دیکھ کر

    ہمیں افسوس ہوتا ہے

    انہیں بارش میں بھیگتا دیکھ کر

    ہم خوب ہنستے ہیں

    ہر رات جب یہ سوئے ہوئے ہوتے ہیں

    اندھیرے فٹ پاتھ پر سے

    گزرتے ہوئے

    ہم انہیں ٹھوکریں مارتے ہیں

    اور کبھی معافی نہیں مانگتے

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 373)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے