Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرقت

MORE BYعظیم الدین احمد

    او فرقت کیا تو بھی بلا ہو

    طول میں تیری گر نہ مزہ ہو

    سب سے اپنے جی کو اٹھائے

    جس کی دھن میں آس لگائے

    سارے مصائب جھیل رہا ہوں

    جان پر اپنی کھیل رہا ہوں

    دل میں اس کی یاد تجھی سے

    خانۂ دل آباد تجھی سے

    ساری خوبی ساری اچھائی

    اس میں تو نے مجھ کو دکھائی

    برق سے اس میں تیزی غالب

    اس میں ہرن سے شوخی غالب

    گل سے ناز و نزاکت زائد

    چاند سے اس میں شوکت زائد

    قامت اس کی سرو سے بہتر

    کبک دری سے چال سبک تر

    قہر ہے اس کی چشم پر فن

    زلف ہے اس کی کالی ناگن

    سبزے جو ہیں ہوا میں ہلتے

    ابر جو ہیں آپس میں ملتے

    اس میں ویسی شرارت کب ہے

    اس میں ایسی رفعت کب ہے

    گل بوٹے گو سب میں نرالے

    کب ہیں ویسے بھولے بھالے

    باد سبک میں ناز کہاں ہے

    غنچوں میں آواز کہاں ہے

    دل میں آنا کام ہے کس کا

    ایسا پیارا نام ہے کس کا

    باغ جہاں کا سارا منظر

    حسن میں کب ہے اس کے برابر

    یہ نظارہ تو نے دکھایا

    تو نے مخفی بھید بتایا

    دل کو امیدوں کا اک دفتر

    اور زباں کو اس کا ثناگر

    کس نے بنایا تو نے بنایا

    سارا کرشمہ تو نے دکھایا

    غمزدگی کی خستہ دلی کی

    تو نے کچھ فریاد رسی کی

    تجھ پر جاں قربان ہماری

    تو نے رکھ لی جان ہماری

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے