برنگ کیف و سرشاری حدیث دل کہو ہم دم!
ہمہ تن گوش ہے ساعت
شراب شب اترتی ہے بہت آہستہ آہستہ
سفال خواب میں مدھم
تمہیں اس پل اجازت ہے
کہو! یوں خلوت جاں میں بلوریں چوڑیاں چھن چھن چھنکتی شور کرتی ہیں
مرا دل ڈول جاتا ہے
وفور حسن میں لپٹی تمہاری عنبریں زلفیں...
دھڑکنا بھول جاتا ہے
کہو! کاجل سیہ کاجل دھنک رنگوں کا میلہ ہے
کہو! پوریں خیالوں کی سنہری جلد میں جلتے دیوں پر رقص کرتی ہیں
صراحی دار گردن پر دمکتی نقرئی مالا... تمہارے کان کی بالی... یہ جادوگر!
یہ عشوہ گر
طلب کی بے زبانی کو عطا کرتے ہیں گویائی
تمہیں اس پل اجازت ہے
کہو یوں بھید کے جیسے سرکتا رات کا آنچل ہوا میں سرسراتا ہے
ستارا شوق کا میری نظر میں جھلملاتا ہے
کہو! نا موسم گل ہے، گلابوں کی قطاروں میں دمکتے شبنمی لمحے
تمہارے لمس کے پیاسے
بہر موج نفس ٹھہرا سکوت شوق کا موسم تمہیں آواز دیتا ہے
تمنا گیت کی صورت لبوں پر گنگناتی ہے
محبت بے محابا ایک لمحے کو ترستی ہے
تمنا بے خبر! غافل...
فسون خواب کی مدت بہت تھوڑی بہت کم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.