گاندھی
اے رہنمائے ہند اے خدمت گزار قوم
نقش قدم ترے ہیں زمانے میں یادگار
مشکل ہے کوئی تجھ سا ملے جاں نثار قوم
کہنے کو یوں تو ملک میں لیڈر ہیں بے شمار
اک عام آدمی تھا تو یہ سب کو ہے خبر
قدرت نے راز تجھ کو مگر کیا بتا دیا
ہر منزل حیات سے تیرا ہوا گزر
حسن عمل نے کیا سے تجھے کیا بنا دیا
آئینہ تجھ پہ ہو گیا آئین زندگی
سمجھا ہے خوب تو نے اہنسا کے باب کو
اپنے ہر ایک کام میں اپنا کے راستی
تو نے اٹھایا چہرۂ حق سے نقاب کو
وہ تیری سادگی ترے اخلاص و اتقا
مجبور ہے زبان قلم کیا بیاں کرے
ایثار و ضبط و حوصلہ و جوہر وفا
اوصاف تیرے کوئی کہاں تک عیاں کرے
یکساں تھے کل مذاہب عالم تیرے لیے
ہر ذی حیات سے تجھے دنیا میں پیار تھا
بد حال تھے جو ان کو اٹھانے کے واسطے
اے درد مند قلب ترا بے قرار تھا
لیکن وطن پہ آفت تازہ ہے آ گئی
پھر ہو رہا ہے زیر و زبر امن کا نظام
آندھی ہوا و حرص کی بھارت پہ چھا گئی
فرزند تیرے بھول چکے ہیں ترا پیام
آزاد ہو کے بھی نہ کوئی یوں غلام ہو
با ایں ہمہ دعا ہے وطن شاد کام ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.