Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گاندھی جی اب بھی کہتے ہیں

صدف جعفری

گاندھی جی اب بھی کہتے ہیں

صدف جعفری

MORE BYصدف جعفری

    تتلی

    جگنو

    شبنم

    گل

    نظروں کے سب دھوکے ہیں

    جگ مگ کرتے موسم کے

    سارے منظر جھوٹے ہیں

    اندر سے سب ٹوٹے ہیں

    پگڈنڈی پر جیون کی

    رقص و سرود و نکہت بن کر

    خوشیوں کا کچھ غازہ مل کر

    ہنستا ہنستا چہرہ لے کر

    اک راہی جب چلتا ہے

    پل پل اپنے قدموں میں

    کنکر پتھر سہتا ہے

    کانٹوں کو گل کہتا ہے

    لیکن گاندھی جی اکثر

    میرے سر پر

    تھپکی شفقت کی دے کر

    سرگوشی میں کہتے ہیں

    بیٹی

    بدلے موسم میں

    الٹے پلٹے لمحوں میں

    روشن روشن لفظوں سے

    خوشبو دیتے لہجوں سے

    میٹھی میٹھی نظروں سے

    مفلس بیکل دنیا کو

    ہرگز جنت مت کہنا

    سچ کو جھوٹا مت کرنا

    ہاں جی بیٹی ممکن ہو تو

    قدموں سے تم جیون کے

    کنکر پتھر کانٹوں کو

    چپکے چپکے چنتی رہنا

    اور چاہت الفت راحت کی

    انمٹ دولت دیتی رہنا

    قرآں گیتا پڑھتی رہنا

    انساں بن کر جیتی رہنا

    سچ کو روشن کرتی رہنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے