Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غدار

بھوک غدار ہے

بھوک میں پیٹ پر ہاتھ رکھنا گنہ

پیاس غدار ہے

پیاس میں آسمانوں کو تکنا گنہ

لفظ غدار ہیں

سچ میں لپٹے ہوئے

جستجو کے نئے راستے کھولتے لفظ غدار ہیں

سچ بھی غدار ہے

فہم و ادراک دیتا ہوا سچ کسی دوسرے ملک کا کوئی جاسوس ہے

خواب غدار ہیں

زندگی کو نئی کروٹیں بخشنے والے سارے تصور

نئی جستجو کے قرینے

نئے راستے پر اٹھائے گئے سب قدم سب سوالات غدار ہیں

وقت غدار ہے

وقت کا ساز‌ و آہنگ بھی اور نئی لے پر اگتی صدائیں بھی خطرات ہیں

بھوک کے راج پر

خوف کے آج پر

غم کی آواز پر

ناچنے والے ساری مداری محب وطن

دیس میں بسنے والا ہر اک سچ پسند

ظلم و وحشت سے دوری پر ہر کار بند

سانس لینے کا حق مانگنے والا ہر نوجواں

زندگی کی رمق کھوجنے والا ہر خانداں

سارے غدار ہیں

سارے جاسوس ہیں

حاکم و سپہ سالار و اشرافیہ

کے اشاروں پہ نہ ناچنے والے کفار ہیں

ناقدیں سازشی

سوچنے والے

گستاخ ہیں

اور وہ سارے قلم کار

ایجنٹ ہیں

جو نگوں سر نہیں

وہ جنہیں فطرت سبز نے

جاں فشانی سے لوگوں کے چہروں پہ اگتی تھکن

وحشتیں تیرگی

دور پر شور کی سچی تاریخ میں ٹانک دینے کی گستاخیوں

کا جریدہ کیا

آیت مفلسی سے کوئی سرکشی

گنبد تشنگی پر شکایت کوئی

مذہب تیرہ بختی کی توہین ہے

اپنی دھرتی کے گلے سے اپنے لیے کوئی حصہ طلب کرنا الحاد ہے

اور ویسے بھی گندم تو شیطانیت ہی کی ایجاد ہے

بھوک غدار ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے