Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گڑھوں والی لڑکی

رفیع اللہ میاں

گڑھوں والی لڑکی

رفیع اللہ میاں

MORE BYرفیع اللہ میاں

    جب وہ بولتی ہے

    جب چپ ہو جاتی ہے

    اور جب ہنستی ہے

    اور روتی ہے جب

    اس کے رخساروں میں

    ہونٹوں کے کناروں پر

    ابروؤں کے پاس

    چاہ ذقن کی طرح

    ڈمپل پڑتے ہیں

    اور مزید ڈمپل پڑتے ہیں

    جب وہ قہقہہ لگاتی ہے

    اور جب گانے لگتی ہے

    خوش ہوتے وقت بھی

    جس طرح دکھ میں

    آنسو بہاتے ہوئے

    جو گال کے گڑھے میں جا گرتے ہیں

    غصے میں

    چہرے پر بھنور بن جاتے ہیں

    پرندے جس پر چکراتے ہیں

    اداسی میں قدیم کھنڈر

    بلیاں جہاں چیختی ہیں

    اور کرب میں بھی

    جب یہ اس نرم ماس کو ڈھانپتا ہے

    تو ایک بلیک ہول

    اس کے پورے وجود کو

    نگلنے لگتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے