بڑا اسٹیج
سرخ مخملیں پردے کے آگے
چارلی چیپلن کی نقل کرتے ہوئے
خدا نے غائبانہ طور پر موجود شائقین کا شکریہ ادا کیا
زندگی کو بہت قریب سے دکھا کر خدا
اپنا آپ منوا چکا ہے
مسلسل تالیوں کی گونج نے
بظاہر
ماحول بنا دیا لیکن
در پردہ داہنی دیوار سے پیوستہ
کرسیوں کی لمبی قطار لگی ہے
عزرائیل صورت انتظار دائم نحیف روحوں پر
چابک چلا رہا ہے
خدا کے نام پر تالیاں بج رہی ہیں
بیک گراؤنڈ میں مغربی موسیقی بہہ رہی ہے
عجب کشمکش میں مبتلا ہیں
یہ جینے کی چاہ میں بیٹھے ہوئے لوگ
میں سست مزاج زندگی کے تھیٹر میں تاخیر سے پہنچا
سبھی نشستیں پر ہیں
ٹکٹ فروش کی آنکھیں غیر تراشے ناخن کی طرح
میرے چہرے میں چبھ رہی ہیں
میں غلط تھیٹر میں آ گیا ہوں
میری فلم کہیں اور ریلیز ہونی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.