مرے غم کی محرم
نہ جانے مرے غم میں کیا دل کشی تم نے پائی
کہ اپنا لیا ہے اسے اس طرح جیسے یہ غم تمہارا ہی غم ہو
مرے غم میں کیا دل کشی ہے
مجھے مجھ سے آگاہ کرنے میں کیسی جھجک یہ پس و پیش کیسا
بتاؤ وہ کیا شے ہے مجھ میں کہ جس کی کشش نے
تمہیں اپنی خوشیاں مرے غم میں تحلیل کرنے پہ راغب کیا ہے
کہ جس نے تمہیں اس قدر سوچنے کی بھی مہلت نہیں دی
کہ یہ غم جسے تم نے بے سودا اپنا لیا ہے
تمہارا نہیں ہے
تمہیں میری باتوں سے دکھ ہو رہا ہے
تمہیں میری باتوں میں بیگانگی سی نظر آ رہی ہے
فقط اس لئے کہ تمہیں شادماں دیکھنے کی مجھے آرزو ہے
مگر تم مرے غم میں پیہم گھلی جا رہی ہو
مری سمت دیکھو
یہ اشکوں سے لبریز پلکیں اٹھاؤ
مجھے اب کوئی غم نہیں ہے
مجھے اب کوئی غم نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.