غم دل
دل کی وحشت کو اک زمانہ ہوا
غم کی شدت کو اک زمانہ ہوا
کوئی احساس تک نہیں باقی
حسرت و یاس تک نہیں باقی
کیوں تجھے یاد کر رہی ہوں میں
یاد تیری رلا رہی ہے آج
دل میں ہوکیں اٹھا رہی ہے آج
زندگی ہو گئی ہے پھر ویراں
پھر سے آنکھیں ہوئی ہیں اشک فشاں
ہاں تجھے یاد کر رہی ہوں میں
چھوٹ کر تجھ سے مل سکا نہ سکوں
آرزوئیں تمام ہو گئیں خوں
خاک میں مل گئے بلند خیال
کیا سے کیا ہو گیا ہے اپنا حال
پھر تجھے یاد کر رہی ہوں میں
دل بہلتا نہیں کہیں میرا
دوست تجھ سا کوئی نہیں میرا
وادیٔ زندگی میں حیراں ہوں
صورت بوئے گل پریشاں ہوں
آ تجھے یاد کر رہی ہوں میں
تجھ سے ملنے کی اب امید نہیں
خواب میں بھی مجال دید نہیں
ہجر کی تلخیوں کو سہنا ہے
عمر بھر قید غم میں رہنا ہے
کیوں تجھے یاد کر رہی ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.