Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم گساری

احمد راہی

غم گساری

احمد راہی

MORE BYاحمد راہی

    دوست مایوس نہ ہو

    سلسلے بنتے بگڑتے ہی رہے ہیں اکثر

    تیری پلکوں پہ یہ اشکوں کے ستارے کیسے

    تجھ کو غم ہے تری محبوب تجھے مل نہ سکی

    اور جو زیست تراشی تھی ترے خوابوں نے

    جب پڑی چوٹ حقائق کی تو وہ ٹوٹ گئی

    تجھ کو معلوم ہے میں نے بھی محبت کی تھی

    اور انجام محبت بھی ہے معلوم تجھے

    تجھ سے پہلے بھی بجھے ہیں یہاں لاکھوں ہی چراغ

    تیری ناکامی نئی بات نہیں دوست میرے

    کس نے پائی ہے غم زیست کی تلخی سے نجات

    چار و ناچار یہ زہراب سبھی پیتے ہیں

    جاں لٹا دینے کے فرسودہ فسانوں پہ نہ جا

    کون مرتا ہے محبت میں سبھی جیتے ہیں

    وقت ہر زخم کو ہر غم کو مٹا دیتا ہے

    وقت کے ساتھ یہ صدمہ بھی گزر جائے گا

    اور یہ باتیں جو دہرائی ہیں میں نے اس وقت

    تو بھی اک روز انہی باتوں کو دہرائے گا

    دوست مایوس نہ ہو!

    سلسلے بنتے بگڑتے ہی رہے ہیں اکثر

    مأخذ :
    • کتاب : Rag-e-jan (Pg. 109)
    • Author : Ahmad Rahi
    • مطبع : Al-Hamd Publication (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے