گنگا اشنان
اے بہار گنگ اے سرمایۂ پاکیزگی
تیری ہستی تشنہ کاموں کے لئے مے خانہ ہے
درس آموز فنا ہے قطرہ قطرہ آب کا
یا حبابوں کی زباں پر نعرۂ مستانہ ہے
تیرے پہلو میں ہے اک دوشیزۂ حسن و جمال
جس کی تصویر جوانی اک سراپا نور ہے
موج اک اٹکھیلیوں سے چھیڑ کرتی ہے وہ آنکھ
جو ازل سے کیف آگیں ہے نشے میں چور ہے
طالب دیدار کا بہتا ہے دل لہروں کے ساتھ
معرفت کا ذوق پاتا ہے کنول کے پھول میں
ہر کلی کی تہہ میں سامان لطافت دیکھ کر
آب کی چادر میں ہو جاتے ہیں پوشیدہ گناہ
نور کا پیکر بنا دیں گی لکیریں موج کی
داغ ظلمت کو مٹا دے گی یہ آبی جلوہ گاہ
غیر ممکن ہے کہ دل میں روشنی پیدا نہ ہو
بلبلے پانی کے ہیں انسان میں وحدت کی شمع
سادھوؤں کے واسطے اپدیش ہے موجوں کا راگ
ہاتھ میں لے کر کھڑے ہیں دیوتا جنت کی شمع
تیری موج مضطرب ہے اور دل پر جوش ہے
یعنی بیتابی میں اس کا مدعا مل جائے گا
حلقۂ گرداب میں نقش حقیقت دیکھ کر
غنچۂ گل کی طرح دل کا کنول کھل جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.