Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گنگا کے کنارے

نخشب جارچوی

گنگا کے کنارے

نخشب جارچوی

MORE BYنخشب جارچوی

    بیٹھی تھی ابھی لیلئ شب زلف بنائے

    تھا مہر منور ابھی چہرے کو چھپائے

    دھندلی نظر آتی تھی ہر اک چیز جہاں کی

    دلچسپ نئے حسن کے منظر نظر آئے

    ایسے میں چلی جاتی تھی اک حسن کی دیوی

    گنگا کی طرف گھاٹ پہ نظروں کو جمائے

    قدموں سے نکلتی رہی یوں ریگ کی سلوٹ

    جیسے کوئی تقدیر کے لکھے کو مٹائے

    پہنچی جو کنارے پہ عجب ناز سے بیٹھی

    بالوں کی گرہ کھول دی اور چھینٹے اڑائے

    وہ زلف رسا ریگ کے ذروں پہ پڑی تھی

    گھنگھور گھٹائیں تھیں ستاروں کو چھپائے

    پانی میں تھے اس طرح سے وہ پائے حنائی

    جیسے کوئی بھڑکے ہوئے شعلوں کو بجھائے

    بکھری ہوئی زلفوں سے صبا کھیل رہی تھی

    بیٹھی تھی کنارے پہ وہ گردن کو جھکائے

    پانی میں ہوا آ پڑی زلفوں میں الجھ کر

    دریا کے اس انداز سے ماتھے پہ بل آئے

    موجیں ابھی بڑھ بڑھ کے قدم چوم رہی تھیں

    آہٹ جو ہوئی چونک گئی بال ہٹائے

    مڑ کر جو نظر کی تو اک انسان کو دیکھا

    تھا دامن صد چاک میں چہرے کو چھپائے

    کہنے لگی تو کون ہے کیا نام ہے تیرا

    کیوں پھرتا ہے حال اپنا فقیرانہ بنائے

    تب عشق پہ بولا تری اس بھول کے صدقے

    لاکھوں تری اس بھول نے دیوانے بنائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے