گنگا کے کنارے
جب غم کا اندھیرا چھاتا ہے
جب دنیا سے گھبراتی ہوں
دل میرا جب بھر آتا ہے
جب یاس زدہ ہو جاتی ہوں
خود پاؤں مرا اٹھ جاتا ہے
گنگا کے کنارے آتی ہوں
یہ اس کی چمک موتی کی لڑی
یہ اس کی فضا بلور نما
یہ اس کی دمک مر مر جیسی
یہ اس کی سپیدی نور نما
یہ اس کی جھلک چاندی سی جڑی
یہ اس کی تجلی طور نما
یہ اس کی مہک پھولوں میں بسی
یہ اس کی نگاہیں حور نما
یہ ہلکے ہلکے کچھ نغمے
جو نازک قطرے گاتے ہیں
یہ صاف اچھوتے کچھ شیشے
جو موجوں کو چمکاتے ہیں
یہ نرم جھکولے پانی کے
جو لہروں میں بل کھاتے ہیں
یہ سرد ہواؤں کے جھونکے
جو گنگا میں لہراتے ہیں
کرتے ہیں عجب حیران مجھے
ہے روح میں پیدا کیفیت
ہو جاتے ہیں ساکن سب جذبے
ہے قلب کی ساکت اب حالت
اٹھتی ہیں جو موجیں اٹھلا کے
ہوتی ہے نظر کو اک حیرت
چلتے ہیں جو پانی کے جھالے
بڑھتی ہے طبیعت کی حسرت
دن رات ہی کیوں سرگرم عمل
کیوں چپکے چپکے گاتی ہے
کیوں دل میں مچی ہے یہ ہلچل
کیوں ہلکے ہلکے آتی ہے
چتون میں پڑے ہیں لاکھوں بل
کس سوچ میں ڈوبی جاتی ہے
چھائے ہیں اداسی کے بادل
جذبات میں لہریں کھاتی ہے
کیا راز ہے تیرے دل میں نہاں
آ اپنا حال سنا گنگا
سینے میں ہے مخفی غم کا دھواں
کچھ اپنا راز بتا گنگا
ہے راگ ترا بلبل کی فغاں
پھر غم کی تان لگا گنگا
کر مجھ کو ذرا مدہوش بیاں
پھر چپکے چپکے گا گنگا
جو درد ہے میرے دل میں نہاں
کیا اس کا ہوا کچھ تجھ پہ اثر
سینے میں جو شعلے ہیں مخفی
کیا ان کا حال کھلا تجھ پر
جو آگ ہے میرے دل میں لگی
کیا اس کا اڑا ہے کوئی شرر
جو درد جگر میں ہے میرے
کیا اس سے تو بھی ہوئی مضطر
آ اپنے وطن کی عزت پر
کچھ اشک یاس بہائیں ہم
آ ہند کی شام حسرت پر
اک شمع درد جلائیں ہم
آ اپنی شکستہ قسمت پر
رو رو کے سب کو رلائیں ہم
آ قوم کی قبر ویراں پر
دو آنسو مل کے چڑھائیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.