Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گر ٹوٹ گئے تو ہار گئے

گوہر رضا

گر ٹوٹ گئے تو ہار گئے

گوہر رضا

MORE BYگوہر رضا

    جب میرے وطن کی گلیوں میں

    ظلمت نے پنکھ پسارے تھے

    اور رات کے کالے بادل نے

    ہر شہر میں ڈیرا ڈالا تھا

    جب بستی بستی دہک اٹھی

    یوں لگتا تھا سب راکھ ہوا

    یوں لگتا تھا محشر ہے بپا

    اور رات کے ظالم سائے سے

    بچنے کا کوئی یارا بھی نہ تھا

    صدیوں میں تراشا تھا جس کو

    انسان کے انتھک ہاتھوں نے

    تہذیب کے اس گہوارے میں

    ہر پھول دہکتا شعلہ تھا

    جب نام خود ایندھن کی طرح

    بھٹی میں جلایا جانے لگا

    اور نیک خدا کے سب بندے

    مردود حرم ٹھہرائے گئے

    جب خون کی ہولی رسم بنی

    اور مقتل گاہیں عام ہوئیں

    بربریت وحشت فن ٹھہری

    اس فن کی بزمیں عام ہوئیں

    جب شوہر بیٹے بھائی پدر

    سب نام خدا کے کام آئے

    آواز تھی اک انسان کی بھی

    اس شور کے بیہڑ جنگل میں

    جو مٹنے کو تیار نہ تھی

    جو ذہنوں کو گرماتی رہی

    جو چھلنی جسم سے کہتی رہی

    اٹھ ہاتھ بڑھا ہاتھوں کو پکڑ

    لاکھوں ہیں یہاں تیرے جیسے

    اس جنگ کو جاری رکھنا ہے

    گر ٹوٹ گئے تو ہار گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے