Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غریب خانے میں

خالد عرفان

غریب خانے میں

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    خدا کی قدرت وہ ناک اپنی بڑے گھرانے میں گھس گئے ہیں

    جو اقربا سے اکڑ رہے تھے وہ سمدھیانے میں گھس گئے ہیں

    ہمارے گھر تین روز رہ کر چلے گئے وہ بلیک بیوٹی

    مگر کم از کم پچاس صابن غریب خانے میں گھس گئے ہیں

    ملی ہے جب بھی انہیں وزارت اسمبلی ہو گئی معطل

    ہماری ملت کے رہنما تو حلف اٹھانے میں گھس گئے ہیں

    جو تیرے والد نے میری شادی پہ ایک جوڑی دیے تھے جوتے

    وہ تیرے میکے کی شاہراہوں پہ آنے جانے میں گھس گئے ہیں

    سحر کو اٹھتی نہیں ہیں بیگم بغیر طبلہ بغیر سرگم

    ہمارے گھر کے تمام برتن انہیں جگانے میں گھس گئے ہیں

    مشاعرے میں سنائی ہم نے جو ڈیڑھ سو شعر کی مسدس

    بہت سے شاعر تو رکھے رکھے ہی شامیانے میں گھس گئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : No Problem (Pg. 83)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے