غریب خانے میں
خدا کی قدرت وہ ناک اپنی بڑے گھرانے میں گھس گئے ہیں
جو اقربا سے اکڑ رہے تھے وہ سمدھیانے میں گھس گئے ہیں
ہمارے گھر تین روز رہ کر چلے گئے وہ بلیک بیوٹی
مگر کم از کم پچاس صابن غریب خانے میں گھس گئے ہیں
ملی ہے جب بھی انہیں وزارت اسمبلی ہو گئی معطل
ہماری ملت کے رہنما تو حلف اٹھانے میں گھس گئے ہیں
جو تیرے والد نے میری شادی پہ ایک جوڑی دیے تھے جوتے
وہ تیرے میکے کی شاہراہوں پہ آنے جانے میں گھس گئے ہیں
سحر کو اٹھتی نہیں ہیں بیگم بغیر طبلہ بغیر سرگم
ہمارے گھر کے تمام برتن انہیں جگانے میں گھس گئے ہیں
مشاعرے میں سنائی ہم نے جو ڈیڑھ سو شعر کی مسدس
بہت سے شاعر تو رکھے رکھے ہی شامیانے میں گھس گئے ہیں
- کتاب : No Problem (Pg. 83)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.