Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرم ہاتھوں میں شاخ

مخدوم منور

گرم ہاتھوں میں شاخ

مخدوم منور

MORE BYمخدوم منور

    ان کے ذہن

    ان کی پرانی لکیروں میں

    ڈوب رہے ہیں

    وہ اپنی ڈوبتی سانسوں کے

    اندھیرے کمروں میں

    ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں

    ان کی سوچ کا زخمی کوہان

    مکھیوں کی بھنبھناہٹ سے

    لرزیدہ ہے

    انہیں نئے بتوں سے

    نفرت ہے

    وہ پرانے بتوں کی پرستش میں

    نئے پیدا ہونے والے

    بچے کا گلا

    گھونٹنا چاہتے ہیں

    کہ آزادی کی آواز

    اس کے حلق سے نکل کر

    ان کے کپڑوں کو

    اجلا نہ کر دے

    وہ اجلے پن کی پیشانی سے

    ڈرتے ہیں

    کہ وہ پرانے خداؤں کی

    پرستش میں

    اپنے آپ کو بھول گئے ہیں

    اور آنے والا بچہ

    صدیوں پرانے

    درخت کی ٹہنی پر بیٹھا

    مسکراہٹ کی جھلملاہٹ میں

    گرم ہاتھوں کی شاخوں میں

    نہا رہا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : siip (Magzin) (Pg. 180)
    • Author : Nasiim Durraani
    • مطبع : Fikr-e-Nau ( 39 (Quarterly) )
    • اشاعت :  39 (Quarterly)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے