Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرمی کی چھٹیاں

حامد اللہ افسر

گرمی کی چھٹیاں

حامد اللہ افسر

MORE BYحامد اللہ افسر

    مشکل سے پھر اسکول نہ جانے کے دن آئے

    بے فکری سے پھر وقت گنوانے کے دن آئے

    پھر رات کو چھپ چھپ کے ڈرانے کے دن آئے

    سہمے ہوئے لوگوں کو بنانے کے دن آئے

    پھر بیٹھ کے طبلہ سا بجانے کے دن آئے

    پھر لیٹ کے تنہائی میں گانے کے دن آئے

    ہر صبح کو پھر باغ میں جانے کے دن آئے

    تو کہہ کے وہ کوئل کو چڑھانے کے دن آئے

    پھر عام کا اچار بنانے کے دن آئے

    پھر چھپ کے کہیں کیریاں کھانے کے دن آئے

    کر دی تھی کتابوں نے ہماری تو زباں بند

    گھر بھر میں پھر اک شور مچانے کے دن آئے

    وہ دن گئے خوش رہنے کو جب بھولے ہوئے تھے

    ہنسنے کے دن آئے ہیں ہنسانے کے دن آئے

    اب وقت کا رونا نہیں اب وقت بہت ہے

    ہر کام میں پھر دیر لگانے کے دن آئے

    گھر پر بھی تھے گھیرے ہوئے اسکول کے دھندے

    آزادی سے اب موج اڑانے کے دن آئے

    بہنوں کو ستایا کبھی بھائی کو چڑھایا

    لڑنے کے دن آئے ہیں لڑانے کے دن آئے

    پھر پھولوں سے لدنے لگا ہر بیلے کا پورا

    پودوں میں سے پھر پھول چرانے کے دن آئے

    کھولے گئے پھر گرد سے لپٹے ہوئے پردے

    دوپہر کو پھر رات بنانے کے دن آئے

    پھر لوٹیں گے ہم چاندنی راتوں کی بہاریں

    پھر چھت پہ پلنگوں کے بچھانے کے دن آئے

    کیوں اب بھی پسینے میں شرابور ہو افسرؔ

    ندی پہ کہیں جا کے نہانے کے دن آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے