گواہی
مجھے ویٹنس باکس میں طلب کیا جا چکا تھا
مقتول کے ورثا
اور دوسرے لوگوں کی نظریں
میرے چہرے پر جمی ہوئی تھیں
اس لیے کہ میں اس مقدمے کا
تنہا چشم دید گواہ تھا
میری گواہی قاتل کو سزائے موت
یا عمر قید کی سزا دلا سکتی تھی لیکن
اس سے پہلے کہ میرے ہونٹ ہلتے
جج نے مجھے گھورتے ہوئے کہا
تم گواہی نہیں دے سکتے
تمہاری شہادت کی انگلی کٹی ہوئی ہے
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 133)
- Author : شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.