Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھمنڈ

MORE BYحسن شاہنواز زیدی

    موج ہوا کو اب خبروں کے دام سے بھی چھٹ جانے دو

    گہرے دھوئیں اور گرد کے بادل میں

    کاغذ اور ریت کے ذرے

    آدھے سچ کے ساتھ چمٹ کر

    اب گھر گھر تک آ پہنچے ہیں

    اپنی سانسیں روک رہے ہیں

    بین سنانا

    شور مچانا

    خاک اڑانا کب تک

    کب تک یہ سب کو دھمکانا

    تم بھی صبر کرو

    جبراً خود کو کیا مظلوم بنانا ممکن ہوگا

    طاقت ور ہو

    اپنے گھر تک

    سچائی انصاف محبت کے قائل ہو

    لیکن گھر سے باہر آنکھیں ساتھ نہیں ہیں

    کبھی کبھی یوں بھی ہوتا ہے

    یہ لکھا ہوا ہے

    جب ہاتھی کی سونڈ میں گھس کر

    چیونٹی آفت بن جاتی ہے

    ایک غلیل سے

    ڈیوڈ

    گولئیتھ کو مار دیا کرتے ہیں

    حد سے جب اونچے ہو جائیں

    قصر گرا کرتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے