پھر سے ہے شہر ایک
سورج ایک
صبح بے ساختہ اداس اور کم
گھنٹیوں پر ہے وقت کا ماتم
یہ وہ جگہ ہے
جو کہیں بھی نہیں
اور ہر جگہ کی کہانی ہے
وقت انساں پہ توڑتا ہے ستم
گھنٹیوں پر ہے وقت کا ماتم
صبح بے ساختہ اداس اور کم
تم اندھیروں سے جب نکل آؤ
میری آنکھوں کے آس پاس رہو
راز کے کھولنے کا وقت ہے یہ
بے جھجک بولنے کا وقت ہے یہ
تیز سب کچھ گزرتے دیکھو گے
تم بھی سورج کو مرتے دیکھو گے
وقت انساں پہ توڑتا ہے ستم
گھنٹیوں پر ہے وقت کا ماتم
جس خلا میں زمیں کا ڈیرا ہے
اس میں چاروں طرف اندھیرا ہے
آنکھیں جو دیکھ لیں وہ تیرا ہے
یہی ہر بار کی کہانی ہے
آنکھ کچھ بھی نہیں ہے پانی ہے
گھنٹیوں پر ہے وقت کا ماتم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.